میری بڑی بہن مری تو میرے گھر













آج میرا اور میرے جگری







حماد کی کہانی



یہ کہانی حماد کی ہے، جو ایک غصیلا لیکن دل کا نرم شخص تھا۔ حماد کی شادی سائرہ سے ہوئی تھی، اور ان دونوں کی زندگی بظاہر اچھی گزر رہی تھی۔ لیکن حماد کا غصہ ایک ایسی کمزوری تھی جو اس کی زندگی میں بار بار مسائل پیدا کر رہی تھی۔

جھگڑا اور قتل:

ایک دن معمولی سی بات پر حماد کا اپنے قریبی دوست عمران کے ساتھ جھگڑا ہو گیا۔ یہ جھگڑا چند لفظوں سے بڑھتے بڑھتے ہاتھا پائی تک جا پہنچا، اور حماد کا غصہ بے قابو ہو گیا۔ غصے میں آکر حماد نے عمران کو شدید چوٹ پہنچائی، اور بدقسمتی سے عمران موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ عمران ایک ذمہ دار شخص تھا، جو اپنی فیملی کا واحد سہارا تھا۔ اس کی موت نے نہ صرف اس کے گھر کو برباد کر دیا، بلکہ حماد کی زندگی بھی ہمیشہ کے لیے بدل دی۔

گرفتاری اور پچھتاوا:

حماد کو عمران کے قتل کے جرم میں گرفتار کر لیا گیا۔ جیل میں اس نے اپنے کیے پر شدید پچھتاوا محسوس کیا، لیکن اب کچھ بھی واپس نہیں کیا جا سکتا تھا۔ عمران کی فیملی، جو اس پر منحصر تھی، مکمل طور پر بے یار و مددگار ہو گئی تھی۔ حماد کے والدین کو بھی شدید دکھ ہوا، کیونکہ ان کے بیٹے کی غفلت نے ان کی عزت کو داؤ پر لگا دیا تھا۔

معافی اور رہائی:

حماد کے والدین نے عمران کی فیملی کے سامنے بار بار معافی مانگی۔ انہوں نے اپنی عزت نفس ایک طرف رکھ کر عمران کی فیملی سے درخواست کی کہ وہ حماد کو معاف کر دیں۔ آخرکار، عمران کی فیملی نے رحم کرتے ہوئے کیس واپس لے لیا اور حماد کو رہائی مل گئی۔ لیکن جب حماد جیل سے باہر آیا تو اس کی زندگی ہمیشہ کے لیے بدل چکی تھی۔

بدلتی زندگی:

رہائی کے بعد حماد نے اپنی زندگی کو بالکل نیا رخ دیا۔ وہ اس بات کا قائل ہو چکا تھا کہ اس نے اپنی زندگی میں جو غصے کے سبب نقصان کیا، اس کا ازالہ کرنا ضروری ہے۔ وہ نہ صرف اپنے خاندان کا ذمہ دار بن گیا، بلکہ اس نے اپنے دوست عمران کی فیملی کا بھی خیال رکھنا شروع کر دیا۔ وہ ان کی مالی اور جذباتی مدد کرنے لگا تاکہ عمران کی موت سے ہونے والے نقصان کی تلافی ہو سکے۔

غصے سے دوری:

حماد نے اپنے غصے پر قابو پانے کے لیے خود کو بدلا اور لوگوں کے جھگڑے اور مسائل کو حل کروانے کا ذریعہ بن گیا۔ وہ جہاں بھی کسی کو لڑتے یا جھگڑتے دیکھتا، انہیں سمجھاتا اور صلح صفائی کروانے کی کوشش کرتا۔ وہ اب غصے کو ایک مہلک دشمن سمجھتا تھا اور دوسروں کو بھی اس سے بچنے کی تلقین کرتا تھا۔

سبق:

حماد کی کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ غصہ ایک ایسی تباہ کن طاقت ہے جو نہ صرف ہماری زندگی بلکہ دوسروں کی زندگیوں کو بھی برباد کر سکتا ہے۔ لیکن اگر ہم اپنے کیے پر پچھتائیں اور سچے دل سے اصلاح کی کوشش کریں، تو زندگی ہمیں دوسرا موقع ضرور دیتی ہے۔ حماد نے اپنے دوست کی موت سے سیکھا کہ غصہ ہمیں اندھا کر دیتا ہے، لیکن صبر اور معافی سے ہم نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی زندگیوں کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔












**سدرہ ایک معصوم اور دیندار لڑکی ہوتی ہے، جو اپنے والدین کے ساتھ ایک خوشحال زندگی گزار رہی ہوتی ہے۔ اس کی خالہ کی بیٹی **آصف** سے اس کا رشتہ طے ہوتا ہے، جو ایک کامیاب اور خوددار شخص ہے۔ آصف اور سدرہ کی شادی بہت محبت اور خوشیوں کے ساتھ ہوتی ہے۔ سدرہ، آصف سے بے حد محبت کرتی ہے اور ان کی زندگی خوشیوں سے بھری ہوتی ہے۔


**فرحان**، جو سدرہ کی خالہ کا بیٹا ہے، سدرہ سے خفیہ طور پر محبت کرتا ہے لیکن اسے یہ بات کبھی نہیں بتاتا۔ وہ سدرہ اور آصف کے خوشحال رشتے کو دیکھ کر حسد محسوس کرتا ہے اور ان کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

ایک دن، فرحان ایک جھوٹی سازش رچتا ہے اور آصف کو یقین دلا دیتا ہے کہ سدرہ نے اس کے ساتھ بے وفائی کی ہے۔ فرحان کی جھوٹی باتیں آصف کے دل میں شک پیدا کر دیتی ہیں، اور وہ سدرہ پر یقین کرنے سے انکار کر دیتا ہے۔


آصف، فرحان کی باتوں میں آکر سدرہ پر بھروسہ کھو بیٹھتا ہے اور اسے گھر سے نکال دیتا ہے۔ سدرہ، جو آصف سے بےحد محبت کرتی ہے، دل ٹوٹے ہوئے گھر چھوڑ دیتی ہے۔ وہ یہ سب کچھ صبر و تحمل سے برداشت کرتی ہے اور اللہ پر بھروسہ رکھتی ہے کہ ایک دن سچائی سامنے آئے گی۔


سدرہ کی زندگی میں مشکلات کا آغاز ہو جاتا ہے۔ وہ در در کی ٹھوکریں کھاتی ہے، لیکن اپنے وقار اور ایمان پر قائم رہتی ہے۔ اس دوران، آصف کو اپنی غلطی کا احساس ہونے لگتا ہے، لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔ سدرہ اپنی عزت اور وقار کے ساتھ اکیلے زندگی گزارنے کا فیصلہ کرتی ہے۔


کچھ سال بعد، آصف کو فرحان کی سازش کا علم ہوتا ہے اور اسے اپنی غلطی کا شدت سے احساس ہوتا ہے۔ وہ سدرہ سے معافی مانگنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن سدرہ پہلے ہی اپنی زندگی سے دور جا چکی ہوتی ہے۔ آصف اپنی زندگی میں اس کے بغیر رہنے پر مجبور ہو جاتا ہے اور اپنے کیے پر پچھتاتا ہے۔


** کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ رشتوں میں بھروسہ اور سچائی بہت اہم ہوتی ہے۔ غلط فہمیوں اور بے بنیاد الزامات کی وجہ سے محبت بھرے رشتے بھی ٹوٹ سکتے ہیں۔ اس کہانی میں دکھایا گیا ہے کہ محبت، قربانی، اور سچائی کی قدرو منزلت کیا ہوتی ہے، اور ہمیں کبھی بھی کسی کے بارے میں فیصلہ کرنے سے پہلے سچائی کو جانچنے کی ضرورت ہوتی ہے۔


 

Post a Comment

0 Comments