"ماں کی گود یا موت کا گڑھا؟ – میگن کھونگ کی ہولناک کہانی"








 

"ماں کی گود یا موت کا گڑھا؟ – میگن کھونگ کی ہولناک کہانی"

(سچی داستان)

مقام: سنگاپور – سال: 2020

یہ ایک ایسی کہانی ہے جو انسانیت کے منہ پر ایک تھپڑ ہے — جہاں ایک ماں نے اپنی ممتا کا گلا گھونٹ دیا، اور ایک معصوم بچی 13 ماہ تک ایک جہنم میں زندہ رہی... پھر خاموشی سے مر گئی۔


🧒 ایک معصوم چہرہ – میگن کھونگ

میگن کھونگ صرف 4 سال کی تھی۔ وہ شرارتی نہیں تھی، ضدی نہیں تھی — صرف وہ چاہتی تھی کہ کوئی اسے "محبت" دے، کوئی اسے گلے لگا کر کہے:
"میگن، تم محفوظ ہو..."
مگر اس کی زندگی میں صرف "ظلم" تھا۔


👩 ماں یا قاتلہ؟ — فو لی پنگ

میگن کی ماں، فو لی پنگ، بظاہر ایک عام عورت تھی۔ مگر اندر سے وہ زہر تھی۔ اس نے اپنے نئے بوائے فرینڈ وانگ شی شیانگ کو خوش رکھنے کے لیے میگن کو قربانی بنا دیا۔

وانگ کو بچے پسند نہیں تھے۔ اور فو، محبت کے نشے میں اندھی، اپنی بیٹی کو مارتی، بھوکا رکھتی، اور اسے ناپاک سمجھتی۔


💔 روز کا عذاب

میگن کو کیا سہنا پڑا، یہ سن کر آنکھیں بھر آئیں گی:

  • اسے کئی دنوں تک کھانے کو کچھ نہیں دیا جاتا

  • کچرے سے کھانے پر مجبور کیا جاتا

  • چہرے پر زخم، جسم پر جلنے کے نشان

  • سر کے بال کاٹے جاتے تاکہ "اسے بدصورت بنایا جا سکے"

  • بعض راتوں میں اسے فرش پر یا باہر سونے کو کہا جاتا

وہ معصوم بچی سسکتی تھی...
مگر اس کی چیخیں دیواروں سے ٹکرا کر مر جاتی تھیں۔


🩸 آخری دن – 21 فروری 2020

اس دن وانگ کا غصہ آسمان کو چھو رہا تھا۔
اس نے میگن کو زور سے زمین پر پٹخا، بار بار مارا، اور وہیں وہ ننھی سی جان خاموش ہو گئی۔

مگر یہ ظلم کا اختتام نہیں تھا۔


🔥 لاش کو جلانے کی کوشش

فو اور وانگ نے لاش کو ایک لوہے کے بیرل میں ڈال کر جلانے کی کوشش کی۔
انہوں نے اپنے دوست نوویل چوا کو مدد کے لیے بلایا۔
لاش کو صاف کرنے، جلا دینے اور اس کے باقیات چھپانے کی منصوبہ بندی کی گئی۔

کیا انسان اتنا سفاک ہو سکتا ہے؟
ہاں — جب ضمیر مر چکا ہو۔


🚨 پولیس کی مداخلت

میگن کے اصل والد کھونگ وی نان، جو سوشل میڈیا پر "سائمن بوائے" کے نام سے جانے جاتے ہیں، نے اپنی بیٹی سے رابطہ نہ ہونے پر پولیس کو اطلاع دی۔

پولیس نے کھوج لگائی، شواہد جمع کیے، اور آخرکار فو، وانگ اور چوا کو گرفتار کر لیا۔


⚖️ عدالتی انصاف

  • فو لی پنگ کو 19 سال قید

  • وانگ کو 30 سال قید + 17 کوڑوں کی سزا

  • نوویل چوا کا کیس ابھی بھی زیر سماعت ہے

عدالت نے میگن کو انصاف تو دیا —
مگر اس کی وہ معصوم آنکھیں اب کبھی نہ کھلیں گی۔


🕯️ آخری یاد

میگن کی قبر پر صرف ایک جملہ لکھا ہے:

"Till then, my precious baby..."

اور دنیا چیخ چیخ کر کہتی ہے:
"یہ کہانی صرف ایک میگن کی نہیں، ہزاروں معصوم بچوں کی ہے جو گھروں میں قید ہیں — اور ہم خاموش ہیں۔"


📢 آواز بلند کریں!

یہ صرف کہانی نہیں — یہ ایک پکار ہے۔ اگر آپ کسی بچے پر ظلم ہوتے دیکھیں، خاموش نہ رہیں۔

Post a Comment

0 Comments