اظہار قاضی کی مکمل سوانح حیات


اظہار قاضی کی مکمل سوانح حیات

پیدائش اور ابتدائی زندگی: اظہار قاضی 16 ستمبر 1955 کو کراچی کے علاقے کھڈا مارکیٹ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز پاکستان اسٹیل ملز میں بطور انجینئر کیا۔

شوبز کیریئر: اظہار قاضی کی شوبز میں آمد معروف ڈرامہ نگار فاطمہ ثریا بجیا کے ذریعے ہوئی، جنہوں نے انہیں ٹیلی ویژن سیریل "انا" میں مرکزی کردار دیا۔ اس ڈرامے میں ان کی اداکاری نے انہیں مقبولیت دی۔ بعد میں وہ "دائرہ" اور "گردش" جیسے ڈراموں میں بھی نمایاں نظر آئے۔

فلمی دنیا میں انہوں نے "لو ان نیپال"، "عالمی جاسوس"، "خزانہ"، "سر کٹا انسان"، "سخی بادشاہ" اور "بختاور" جیسی مشہور فلموں میں کام کیا۔ ان کی فلم "سر کٹا انسان" کو آٹھ نگار ایوارڈز ملے، اور وہ بہترین اداکار کے طور پر بھی کئی بار ایوارڈز جیتے۔

اظہار قاضی اور شیر خان کا واقعہ: اظہار قاضی کی زندگی کا ایک متنازعہ پہلو یہ بھی ہے کہ ان پر الزام لگا کہ انہوں نے اپنے دور کے ایک بدنام زمانہ غنڈے شیر خان کو قتل کیا۔
کہا جاتا ہے کہ شیر خان کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں ایک خطرناک شخص کے طور پر جانا جاتا تھا اور علاقے میں خوف و ہراس پھیلایا کرتا تھا۔
اظہار قاضی سے شیر خان کی ذاتی دشمنی پیدا ہو گئی تھی، کیونکہ شیر خان ان کے خاندان اور قریبی عزیزوں کو تنگ کرتا تھا۔
روایات کے مطابق، اپنے خاندان کو بچانے اور شیر خان کی دھمکیوں سے نجات دلانے کے لیے، اظہار قاضی نے خود شیر خان کو گولی مار کر قتل کر دیا۔
اس واقعے کے بعد اظہار قاضی نے کئی سالوں تک فلمی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی، اور وہ خود کو کافی حد تک شوبز سے دور رکھتے تھے۔
تاہم، یہ واقعہ ایک غیر مصدقہ کہانی کی صورت میں مشہور ہے اور اس بارے میں سرکاری طور پر کوئی واضح عدالتی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

ذاتی زندگی: اظہار قاضی کی شادی سے ان کے چار بیٹیاں اور ایک بیٹا تھا۔ وہ ایک سادہ طبیعت اور شریف انسان کے طور پر جانے جاتے تھے۔

وفات: 23 دسمبر 2007 کو، وہ کراچی میں اپنی سالی کی شادی کی تقریب میں گانا گاتے ہوئے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ انہیں فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔ ان کی نماز جنازہ مسجد دارالخیئر، گلستانِ جوہر میں ادا کی گئی اور انہیں ماڈل کالونی کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

وراثت: اظہار قاضی کو ان کی شاندار اداکاری، پرکشش شخصیت اور بہادری کے واقعات کی وجہ سے آج بھی پاکستانی شوبز انڈسٹری میں یاد کیا جاتا ہے۔


 

Post a Comment

0 Comments